اشاعتیں

مڈل نیم ذہانت اورکامیابی کی علامت، تحقیق

والدین کا بچے کے لیے ایک یا ایک سے زیادہ اضافی نام منتخب کرنا معاشرے میں بچے کی سماجی حیثیت میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ انسان زندگی میں جو لفظ سب سے زیادہ سنتا ہے وہ اس کا اپنا نام ہے۔ کہتے ہیں کہ نام کا شخصیت پرگہرا اثرہوتا ہے۔ اسی لیے بچوں کے ناموں کا انتخاب کرنے میں والدین خاص طور پر احتیاط برتتے ہیں۔ سائنسدانوں نے ایک حالیہ مطالعے میں اس خیال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ زندگی میں حاصل کردہ کامیابیوں میں بچے کے نام کے مفہوم کا خاص دخل ہوسکتا ہے۔ لیکن نام کے علاوہ اضافی نام (مڈل نیم) دے کر والدین بچے کو کامیابی کے راستے پر ڈالنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ والدین بچوں کومستقبل میں کامیاب و کامران دیکھنا چاہتے ہیں اور بچے کے لیے اس کا نام والدین کی جانب سے دیا جانے والا ایسا تحفہ ہوتا ہے جس سے اس کی پہچان بنتی ہے۔ لیکن والدین کا بچے کے لیے ایک یا ایک سے زیادہ اضافی نام منتخب کرنا معاشرے میں اس کی سماجی حیثیت کو فروغ دیتا ہے۔ ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ نام  کے بعد اور ولدیت سے پہلے اضافی نام کا استعمال روزمرہ زندگی میں خود کو دوسروں کے سامنے ہوشیار اور

کراچی کی ’خود کفیل‘ بستی

تصویر
اسلام علیکم! یہ ایسی بستی ہے جو تجارتی اور مالی لحاظ سے خود کفیل ہے۔ یہاں کے نوجوانوں کو نوکری تلاش کرنے کی فکرنہیں رہتی، نہ ہی کاروبار شروع کرنے کیلئے کسی کو پریشان ہونا پڑتا ہے۔۔۔ سب کو ’جما جمایا‘ کاروبار کرنے کو ملتا ہے۔۔کیسے وہ ایسے کراچی بہت سی گنجان آباد بستیوں کا مسکن ہے۔ انہی بستیوں میں سے ایک ’اورنگی ٹاوٴن‘ بھی ہے۔ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن، کراچی ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور دیگر ایسے ہی کچھ اور شہری اداروں کی فائلوں اور منصوبوں میں سالوں پہلے سے اسے ’ایشیاء کی سب سے بڑی کچی آبادی‘ قرار دیا جاتا رہا ہے۔ اورنگی کو قریب سے دیکھنے والے اسے کئی حوالوں سے منفرد قرار دیتے ہیں، مثلاً اس کا ملٹی کلچرل ہونا یعنی یہاں کئی ثقافتیں، زبانیں اور ایک دوسرے سے یکسر مختلف بود و باش رکھنے کے باوجود سب ایک ہی علاقے میں رہتے ہیں۔ اگرچہ ٹاوٴن کی اکثریت بہار سے ہجرت کرکے یہاں آبسنے والے خاندانوں سے تعلق رکھتی ہے، لیکن بنارس سے آنے والے افراد بھی اچھی خاصی تعداد میں یہاں آباد ہیں۔ اس کے علاوہ بنگالی، پشتو، اردو، بلوچی اور دیگر زبانیں بولنے والوں کی بھی کوئی کمی نہیں۔ بے شک حا